نئی دہلی، 30/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) عدالت عظمیٰ نے آج ’وَن رینک، وَن پنشن‘ (او آر او پی) سے جڑے ایک معاملے پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔ دراصل عدالت نے کچھ سال قبل ’وَن رینک، وَن پنشن‘ منصوبہ کے مطابق فوج سے سبکدوش ہوئے مستقل کپتانوں کو بقایہ ادائیگی کرنے کا حکم سنایا تھا۔ لیکن بقایہ پنشن پر سالوں تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا، جس کی وجہ سے سپریم کورٹ نے آج مرکز کو ڈانٹ لگائی۔ ساتھ ہی عدالت نے مرکزی حکومت پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس آر مہادیون کی بنچ نے اس معاملے میں آج سماعت کی۔ بنچ نے سبکدوش افسران کی پنشن معاملے میں موجود سبھی رخنات کو دور کرنے کے لیے مرکز کو 14 نومبر تک کا وقت دیا ہے۔ یعنی ساڑھے تین مہینے میں مرکزی حکومت کو سبھی پیچیدگیوں کو ختم کر سبکدوش کپتانوں کو پنشن کی ادائیگی کا راستہ ہموار کرنا ہوگا۔ اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے 25 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
آج سماعت کے دوران بنچ نے واضح لفظوں میں کہا کہ مرکز نے گزشتہ حکم کی تعمیل نہیں کی، جس کے لیے اسے 2 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ یہ رقم فوج کے فلاح فنڈ میں جمع کی جائے گی۔ ساتھ ہی عدالت نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر 14 نومبر تک فیصلہ نہیں لیا گیا تو وہ سبکدوش مستقل کپتانوں کی 10 فیصد پنشن بڑھانے کی ہدایت جاری کرے گی۔